Book Summary
الہام، عقل، علم اور سچائی
حضرت مرزا طاہر احمد خلیفتہ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی انگریزی زبان میں معرکتہ الآراء اور عہد ساز تصنیف
کا اردو ترجمہ ہے۔“Revelation, Rationality, Knowledge, and Truth”
اس کام کا آغاز 1987 میں، زیورک یونیورسٹی، سوئیٹزرلینڈ میں ایک مذہبی خطاب سے ہوا۔ عقلیت پسندی اس میں بنیادی موضوع تھا، اور وحی و الہام سے موازنہ کیا گیا تھا ۔ اور بتایا گیا کہ حقیقی علم اور ابدی صداقتوں تک لے جانے میں دونوں کا الگ الگ کیا کردار ہے۔ یہ لیکچر اردو میں تھا اور جرمن میں ترجمہ کیا گیا۔ اتفاق کی بات ہے کہ یہ وہی آڈیٹوریم تھا جہاں سر ونسٹن چرچل نے 9 ستمبر 1946کو
Let Europe Arise
کے موضوع پر تاریخی خطاب کیا تھا۔
انگریزی میں ترجمہ کرنے کی کئی ناکام کوششیں کی گئیں ۔اور آخر ترجمہ کا یہ سلسلہ ترک کر دیا گیا۔ اور انگریزی میں ہی کتاب تالیف کی گئی۔جو پہلے لیکچر کے 10سال بعد 1998 میں شائع ہوئی۔ ابدی صداقت کیا ہے، علم کسے کہتے ہیں اور اگر ان کے درمیان کوئی تعلق ہے تو وہ کیا ہے؟ کیا الہام ایسا علم عطا کرتا ہے جو بالآخر ابدی سچائی تک لے جاتا ہو یا ہر دو یعنی علم اور ابدی سچائی کے حصول کے لئے مجرد عقل ہی کافی ہے ۔ اس میں مختلف مسائل اور پھر اس پر قرآن کریم کا نقطہ نظر جو انتہائی حسین اور دلکش ہونے کے ساتھ ساتھ اتنا معقول اور مدلل ہے کہ انسانی عقل دنگ رہ جاتی ہے۔
پروفیسر ڈاکنز کے ، “بغیر خالق کے تخلیق ” کے نظریہ پر ایک مکمل نئے باب کا اضافہ کیا ۔اس کی بحث کتاب کے ایک باب
“The Blind Watchmaker who is also Deaf and Dumb”
یعنی “اندھا، گونگا اور بہرہ خالق” میں اٹھائی گئی ہے۔